کوئٹہ: نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے منگل کی رات بارکھان کے علاقے میں کم از کم سات مسافروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، یہ بات اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) نے بدھ کی صبح بتائی۔
تفصیلات کے مطابق، مسلح حملہ آوروں نے بارکھان میں راخنی مین روڈ پر ایک مسافر بس پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں سات مسافر ہلاک ہو گئے۔
ڈپٹی کمشنر وقار خورشید عالم نے کہا کہ حملہ آوروں نے سڑک پر ایک چیک پوسٹ قائم کی تھی، جہاں انہوں نے بس کو روکا اور زبردستی متاثرین کو اتار کر انہیں ہلاک کر دیا۔
اس واقعے کے بعد راخنی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ایک زندہ بچ جانے والے، ذیشان، نے اس خوفناک تجربے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس کا بھائی عدنان بس سے اتار کر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
اس نے کہا کہ حملہ آور، جو کہ کلشینکوف سے مسلح تھے، مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کرتے تھے اس سے پہلے کہ وہ انہیں ہلاک کریں۔ اس نے مزید کہا کہ اس کا اپنا شناختی کارڈ انگریزی میں تھا، جس کی وجہ سے شاید اس کی جان بچ گئی۔
متاثرین بوریوالا کے رہائشی تھے، اور بس کوئٹہ سے ملتان کی طرف جا رہی تھی۔ سیکیورٹی فورسز نے ہدف بنا کر کیے گئے قتل کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس علاقے میں ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب، صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد خان ڈُمّار نے اس حملے کی سخت مذمت کی، اور کہا کہ دہشت گردوں نے بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ایک تبصرہ شائع کریں