عالمی ادارہ صحت (WHO) نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ غزہ میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کی ایک بڑی مہم ہفتے کے روز دوبارہ شروع کی جائے گی، جس کا ہدف پانچ لاکھ سے زائد بچے ہوں گے۔
WHO کے بیان میں کہا گیا:
"غزہ میں موجودہ حالات، بشمول پناہ گاہوں میں شدید بھیڑ اور پانی، نکاسی آب اور صفائی کے نظام کو پہنچنے والے شدید نقصان کی وجہ سے، جو پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے، وائرس کے مزید پھیلنے کے لیے مثالی حالات پیدا کر رہے ہیں۔"
بیان میں مزید کہا گیا کہ "موجودہ جنگ بندی کے نتیجے میں آبادی کی بڑے پیمانے پر نقل و حرکت پولیو وائرس کے انفیکشن کے پھیلاؤ کو مزید بڑھا سکتی ہے۔"
گزشتہ سال ویکسینیشن مہم
ستمبر اور اکتوبر 2023 میں، عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں دو مراحل میں ویکسینیشن مہم چلائی، جس میں 95% سے زائد ہدف حاصل کیا گیا۔
تاہم، وائرس اب بھی غزہ میں گردش کر رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ کسی ایسے بچے تک پہنچ سکتا ہے جو مکمل طور پر ویکسین شدہ نہیں ہے یا جسے ویکسین نہیں لگی۔
WHO کے مطابق، دسمبر اور جنوری میں چھ نمونے پولیو وائرس کے لیے مثبت پائے گئے۔
جنگ بندی کے بعد بھی کچھ بچے ویکسین سے محروم
19 جنوری کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد صحت کارکنوں کی رسائی میں بہتری آئی، لیکن کچھ علاقے اب بھی شدید لڑائی کے باعث ناقابلِ رسائی رہے۔
جبالیا، بیت لہیہ اور بیت حانون میں 7,000 بچے ویکسینیشن سے محروم رہ گئے، WHO نے رپورٹ کیا۔
غزہ میں 25 سال بعد پولیو کا پہلا کیس
عالمی ادارہ صحت نے 23 اگست 2023 کو تصدیق کی کہ غزہ میں پولیو وائرس ٹائپ 2 کے باعث ایک بچے کو فالج ہوگیا، جو خطے میں 25 سال بعد پہلا کیس ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں