2416850276235152880
MjQxNjg1MDI3NjIzNTE1Mjg4MA==

کے پی کابینہ کی پشاور کرکٹ اسٹیڈیم کا نام عمران خان اسٹیڈیم کرنے کیساتھ رمضان پیکج کی منظوری

 


خیبر پختونخوا کابینہ نے پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام تبدیل کر کے عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم رکھنے کی منظوری دے دی

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے واحد بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم کا نام پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ ملک میں کھیلوں کے فروغ میں ان کے اہم کردار کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایک روز قبل اسٹیڈیم کے نام کی تبدیلی سے متعلق محکمہ کھیل کی سمری پر دستخط کیے تھے۔ اس سمری میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی خواہش ہے کہ پشاور کے شاہی باغ میں واقع اسٹیڈیم کا نام عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم رکھا جائے۔

آج صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی، جس کی تصدیق صوبائی محکمہ اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کی گئی۔

سمری کے مطابق، یہ اسٹیڈیم پہلے میونسپل کارپوریشن کے تحت تھا، جسے بعد میں اسپورٹس بورڈ کے حوالے کر دیا گیا، اور صوبائی حکومت نے 1986-87 میں اس کی ترقی کا بیڑا اٹھایا۔ 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ، جو بھارت اور پاکستان نے مشترکہ طور پر منعقد کیا تھا، کے دوران اس اسٹیڈیم میں مزید بہتری لائی گئی اور جدید سہولیات فراہم کی گئیں۔

سمری میں مزید کہا گیا کہ یہ اسٹیڈیم ٹیسٹ میچز، ون ڈے انٹرنیشنل، فرسٹ کلاس میچز اور انٹر کلب مقابلوں کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ اپ گریڈیشن کے بعد، یہاں آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، سری لنکا، بھارت اور زمبابوے سمیت تمام بڑی کرکٹ کھیلنے والی ٹیموں کے ٹیسٹ اور ون ڈے انٹرنیشنل میچز منعقد کیے جا چکے ہیں۔

وزیر کھیل سید فخر جہاں نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنا سیاست سے بالاتر ہے، کیونکہ عمران خان ملک کی اسپورٹس ہسٹری کا سب سے بڑا نام ہیں۔

صحافی امجد عزیز ملک کے مطابق، اس اسٹیڈیم کا نام ارباب نیاز کے نام پر رکھا گیا تھا، جو کہ ایک سابق وفاقی وزیر برائے کھیل تھے۔ ارباب نیاز، سابق چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا ارباب شہزاد کے والد تھے، جو پرویز خٹک حکومت میں صوبے کے چیف سیکریٹری اور عمران خان حکومت میں وزیر اعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ رہے۔


رمضان اور عید پیکیج کی منظوری

علاوہ ازیں، کابینہ نے خیبر پختونخوا کے دس لاکھ غریب خاندانوں کے لیے رمضان اور عید پیکیج کی بھی منظوری دے دی۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ پیکیج غریبوں، یتیموں اور خواجہ سراؤں کو شفاف طریقے سے فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا، "دہشت گردی سے متاثرہ غریب خاندانوں کو بھی اس پیکیج میں شامل کیا جائے۔ خصوصی طور پر معذور اور نادار افراد کا خیال رکھا جائے، جبکہ صوبے کے تمام خواجہ سراؤں کو بھی پیکیج فراہم کیا جائے۔"

وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ پیکیج کی تقسیم 15 رمضان سے قبل مکمل کر لی جائے۔

کابینہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن 25 فروری تک ادا کر دی جائیں گی۔

اس کے علاوہ، ایبٹ آباد پبلک اسکول میں زیر تعلیم 15 یتیم بچوں کے لیے 49 لاکھ 20 ہزار روپے کی سالانہ گرانٹ کی بھی منظوری دے دی گئی۔

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

جدید تر اس سے پرانی