2416850276235152880
MjQxNjg1MDI3NjIzNTE1Mjg4MA==

مصطفیٰ عامر قتل کیس: شناخت کے لیے کراچی کے قبرستان سے لاش نکالی گئی

 


کراچی میں مصطفی عامر کی قبر کشائی، ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل

کراچی: حکام کے مطابق، جمعہ کے روز کراچی کے ایک قبرستان میں 23 سالہ مصطفیٰ عامر کی سمجھی جانے والی لاش کو ایک میڈیکل بورڈ نے مجسٹریٹ کی موجودگی میں قبر سے نکالا۔

اغوا اور قتل کا کیس

مصطفیٰ عامر کو 6 جنوری کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (DHA) سے اغوا کر کے مبینہ طور پر اس کے دوستوں نے قتل کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق، نوجوان کے دوستوں نے اس کی لاش کو اس کی اپنی گاڑی کے ڈگی میں ڈال کر بلوچستان کے حب علاقے میں آگ لگا دی تھی۔

اس ماہ کے آغاز میں پولیس نے ارمغان نامی ملزم کو گرفتار کیا، جس نے اپنی گرفتاری کے دوران مزاحمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو زخمی کر دیا تھا۔ ایک اور ملزم، ارمغان کا دوست شیراز عرف شاویز بخاری، کو گزشتہ ہفتے انسداد دہشت گردی عدالت (ATC) نے پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

عدالتی کارروائی

سندھ کے قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل منتظر مہدی نے سندھ حکومت کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ (SHC) میں درخواست دائر کی، جس میں انسداد دہشت گردی عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا جس میں ارمغان کو جسمانی ریمانڈ کے بجائے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

منگل کے روز سندھ ہائی کورٹ نے ATC کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ارمغان کو پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔

دوسری جانب، پیر کے روز ایک جوڈیشل مجسٹریٹ نے مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کی درخواست منظور کی اور صوبائی محکمہ صحت کے سیکریٹری کو ہدایت دی کہ وہ میڈیکل بورڈ تشکیل دیں تاکہ موت کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔

قبر کشائی اور نمونے حاصل کرنے کا عمل

جمعہ کے روز پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید کی سربراہی میں میڈیکل ٹیم نے ایدھی قبرستان، موچ گوٹھ میں نامعلوم جلی ہوئی لاش کو نکالا۔

ڈاکٹر سمیعہ کے مطابق، "لاش بری طرح جھلسی ہوئی تھی اور بعض اعضا غائب تھے۔"

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈی این اے پروفائلنگ اور شناخت کے لیے 11 نمونے لیے گئے، جن میں ڈیپ مسل سواب، دانت اور ہڈیاں شامل ہیں۔ کیمیائی تجزیے کے لیے بھی نمونے حاصل کیے گئے۔

"یہ امکان بہت کم ہے کہ قبر کشائی بورڈ موت کی اصل وجہ معلوم کر سکے گا،" ڈاکٹر سمیعہ نے کہا۔

لاش کو ایدھی مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں شناخت کی تصدیق تک اسے محفوظ رکھا جائے گا۔

ڈی این اے رپورٹ ایک ہفتے میں متوقع

انسداد پرتشدد جرائم سیل (AVCC) کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (SSP) انیل حیدر نے بتایا کہ نمونے جامعہ کراچی کی لیبارٹری بھیجے گئے ہیں اور نتائج ایک ہفتے میں متوقع ہیں۔

بلوچستان پولیس کی انکوائری کمیٹی تشکیل

دوسری جانب، بلوچستان پولیس نے اس کیس میں پولیس کی غفلت کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔

حب کے ایس ایس پی سید فاضل شاہ نے ڈان نیوز کو بتایا کہ "ملزمان نے تصدیق کی ہے کہ حب میں جلائی گئی گاڑی اور لاش مصطفیٰ عامر کی تھی، جس کے بعد پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔"

ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ پولیس نے تحقیقات میں کوتاہی کی نشاندہی کے لیے وندر کے ڈی ایس پی محمد جان ساسولی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے، جو پانچ دن کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

جدید تر اس سے پرانی