2416850276235152880
MjQxNjg1MDI3NjIzNTE1Mjg4MA==

دفاتر 'الیکشن میں دھاندلی بے نقاب کرنے کی وجہ سے سیل کئے گئے ہیں: پٹن کا دعویٰ

 


اسلام آباد: پتن ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے سربراہ کے گھر اور ملتان میں اس کے دفتر کو حکام نے سیل کر دیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی گزشتہ سال کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کو بے نقاب کرنے والی اس کی رپورٹ کے خلاف انتقامی کارروائی کے طور پر کی گئی ہے۔

تنظیم کے مطابق، ان املاک کو وزارت داخلہ کے احکامات پر سیل کیا گیا ہے۔

پتن کے مطابق، اس کا اسلام آباد میں کوئی دفتر نہیں ہے کیونکہ تمام عملہ گھروں سے کام کرتا ہے۔ تنظیم کی ویب سائٹ پر جو پتہ درج ہے، وہ صرف رابطہ کاری کے لیے استعمال ہوتا ہے اور یہ پتن کے قومی کوآرڈینیٹر، سرور باری کے گھر کا پتہ ہے۔

اسلام آباد میں گھر سیل کیے جانے کا دعویٰ

پتن کے ترجمان نے بتایا کہ جمعہ کی رات تقریباً دو درجن پولیس اہلکار ایک مجسٹریٹ کے ساتھ اسلام آباد کے سیکٹر F-10 میں واقع گھر میں داخل ہوئے اور اسے سیل کر دیا۔

انتقامی کارروائی

رواں ماہ کے آغاز میں، پتن نے عام انتخابات پر ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس میں انتخابات کو بے مثال دھاندلی زدہ قرار دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ووٹوں میں ہیرا پھیری، دھوکہ دہی اور انتخابی نتائج میں ردوبدل کیا گیا۔

ترجمان کا دعویٰ ہے کہ حکومتی کارروائی دراصل اسی رپورٹ کا بدلہ لینے کے لیے کی گئی ہے۔

ملتان میں دفتر سیل کرنے کا معاملہ

ملتان میں پتن کے دفتر کے گیٹ پر ایک نوٹس چسپاں کر دیا گیا ہے، جو کہ رجسٹرار جوائنٹ اسٹاک کمپنیز، ملتان کی جانب سے جاری کیا گیا۔

اس آرڈر میں وزارت داخلہ کے 18 فروری کے خط کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پتن کو نومبر 2019 میں تحلیل کر دیا گیا تھا، اور تنظیم نے اس فیصلے کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا۔

پتن کے ترجمان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم کو کبھی کسی رجسٹریشن اتھارٹی کی طرف سے تحلیل کرنے کا کوئی نوٹس نہیں ملا۔

الیکشن کمیشن کی منظوری اور ٹیکس ادائیگیاں

ترجمان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پتن کے انتخابی مبصرین کو باقاعدہ اجازت نامہ جاری کیا تھا، اور تمام ریکارڈ میڈیا کے سامنے پیش کیا جا سکتا ہے۔

"ہمارے بینک اکاؤنٹس فعال رہے اور ہم نے باقاعدگی سے ایف بی آر کو ٹیکس بھی ادا کیا،" ترجمان نے کہا۔

انسانی حقوق کمیشن کا ردعمل

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (HRCP) نے پتن کے خلاف حکومتی کارروائی پر شدید تنقید کی اور اسے آئین کے آرٹیکل 14(1) کی خلاف ورزی قرار دیا۔

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

جدید تر اس سے پرانی